personality an introduction 159

ایک شخصیت ایک تعارف

زبیر خان بلوچ “”بلوچ” خاندان کے اعلی تعلیم یافتہ گھرانے کے “چشم و چراغ” اپنی خدا داد صلاحیتوں سے مزین اپنے خاندان کا نام روشن اور تابناک بنانے میں کلیدی کردار ادا کر رہے ہیں،،،،
“”””” ایک شخصیت ایک تعارف””””

خصوصی انٹرویو/اعجاز احمد طاہر اعوان

اعلی تعلیم یافتہ گھرانے “بلوچ” سے تعلق رکھنے والے اور معروف ماہر تعلیم محمد ریاض خان بلوچ کے ہونہار فرزند سے آج آپکی ایک یادگار ملاقات “ایک شخصیت ایک تعارف” کے حوالے “”PNP” نیوز چینل کے لئے کرواتے ہیں، جو انکی شخصیت کے حوالے سے انکی “زندگی” کا یہ پہلا انٹرویو ہو گا، اور میری صحافتی زندگی کا بھی قیمتی اثاثہ ہو گا، “PNP” کے ساتھ اور پوری تجربہ کار صحافتی ٹیم کے خاندان کا میں بھی ایک ادنی سا حصہ اور ٹیم کا کارکن ہوں، جو میرے لئے اور میرے خاندان کے لئے باعث اعزاز بھی ہے،

اپنی تعلیمی سرگرمیوں کے حوالے سے زبیر خان بلوچ نے بتایا کہ میں نے “ACCA” کی اعلی تعلیمی ڈگری اپنے والدین کی دعاوں سے امتیازی نمبروں سے حاصل کی،اس کے بعد اپنے روشن مستقبل اور خاندان کے سال 2011 میں اپنے ملک سے بیرون ملک خلیجی ممالک میں قسمت کی آزمائش کے لیے آ گیا، پہلے دبئی اور پھر سعودی عرب آنے کو موقع ملا، اور یہاں شکر مختلف فنانس کی۔کمپنیوں کے ساتھ منسلک ہو گیا، آج کل ایک گروپ آف کمپنیز میں فنانس مینجر کی حیثیت سے اپنے فرائض سر انجام دے رہا ہوں،

اپنے خاندان کی اعلی روایات کا اثر میرے اوپر بھی ہے اور مختلف فلاحی تنظیموں کے ساتھ بھی وابستگی سور خدمت کے جذبے کو بھی پورا کر رہا ہوں، اس کام سے مجھے روحانی خوشی اور مسرت ہوتی ہے اور ضرورت مند افراد کی مالی معاونت کرنے سے میرے دل کو سکون میسر آتا ہے، اور بہت ساری فلاحی تنظیموں کے ساتھ بھی اور مختلف مقامی اور بین الاقوامی صحافتی تنظیموں کے ساتھ بھی بطور ممبر کام کر رہا ہوں، اس کے علاوہ اپنے عظیم والدین کی خدمت کرنا بھی “میری زندگی کا بنیادی نصب العین”” ہے، اور میرے والدین دونوں میری “”آئیڈیل شخصیت” کا مقام بھی رکھتے ہیں،

ناصر خان بلوچ نے اپنی تاریخ کے اوراق کو پلٹتے ہوئے بتایا، کہ کیونکہ میرے خاندان کا تعلق “”بلوچ رند”” دے ہے اور خاندانی روایات کے مطابق شادی جلد کر دی جاتی ہے، اور اسی بنیاد پر میری شادی بھی کم عمری میں سال 2006 می ہو گئی، اور میری “”””ارینج میرج” سے رشتہ ازدواج سے منسلک ہو گیا، شادی کے وقت میری عمر صرف 21 برس تھی، والد اعلی تعلیم یافتہ ہوتے ہوئے بھی خاندانی روایات کو بڑی پابندی کے ساتھ خیال رکھتے ہوئے شادی کے وقت میں “”FSC”” .کو طالبعلم تھا جبکہ میری “”شریک حیات”” تھرڈ ایئر میں زیور تعلیم سے آراستہ ہو رہی تھی، شادی کے بعد ہی میری “وائف” نے اپنی تعلیم کو مکمل کیا، ماسٹر اردو اور انگریزی میں امتیازی نمبروں سے پاس کیا، اس دوران میں نے بھی اپنا “”ACCA”” کی اعلی ڈگری حاصل کر لی،

اس وقت اللہ کے فضل و کرم سے “اولاد نرینہ” کی نعمت سے ہمکنار ہوں، میرے اس وقت 4 بچے ہیں، ایک بہت ہی خوبصورت بیٹا اور ہونہار اور ذہین تین بیٹیوں کی نعمت اللہ پاک نے دی ہے، سعودی عرب کا یہ بہت بڑا بنیادی مسلہ ہے کہ بچوں کی اعلی تعلیم کے سلسلہ کو آگے نہی لے کر جا سکتے، اس لئے مجبوریوں کے باعث بچوں کی تعلیم کے سلسلہ کو جاری رکھنے کے لئے ان کو واپس پاکستان حصول تعلیم کے لئے بھیجنا پڑتا ہے بس دوران موسم گرما کی تعطیلات کے وقت وہ سعودی عرب میرے پاس آتے ہیں،

زبیر خان بلوچ نے مزید بتایا کہ مجھے بچپن سے میڈیا اور الیکٹرانک میں جانے کی لگن تھی، اور سعودی عرب میں بھی آ کر اس سلسلہ کو جاری رکھا، ہم تین ہم خیال دوستوں کے درمیان باہمی ہم آہنگی جن میں حافظ عرفان کھٹانہ صاحب، عالم خان مہمند، اور ضیاء بھائی نے مل کر “”تھری برادر ڈیجیٹل پرائیویٹ لمیٹڈ “”TBDPL”” کا آغاز کیا، اور اس کے بعد ہمیں اپنا میڈیا چینل “”PNP”” شروع کرنے کا خیال آیا اور اس کو عملی جامعہ پہنایا گیا، سال 2021 میں “”PNP”” کو باقاعدہ طور پر “”PEMRA” میں رجسٹرڈ کروایا گیا، اور اس کے بعد ہمارے ہم خیال دوستوں کا قافلہ بڑھتا ہی گیا، اس وقت ہمارے ہم خیال گروپ اور دنیا بھر میں صحافتی ذمہ داریوں سے منسلک تجربہ کار نمائندگان کی تعداد 22 کے لگ بھگ ہے، اور اس میں تیزی کے ساتھ اضافہ بھی ہو رہا ہے، آج “PNP” ایک مضبوط اور متحدہ خاندان کا روپ دھار چکا ہے، اس وقت “PNP” کے پشاور اور اسلام آباد کے اندر باقاعدہ طور پر آفس کھل چکے ہیں،اس وقت “PNP” کی صحافتی ذمہ داریوں کو 3 ایڈیٹر اور گرافک ڈیزائنر کام کر رہے ہیں

“پی این پی PNP” کو ایک ادارہ بنانے میں سب دوستوں کے باہمی اتفاق، رضامندی اور باہمی مشاورت سے تکمیل کے مراحل کو طے کیا، ان دوستوں میں ایچ ایم فیاض صاحب جن کی کوششوں اور شب و روز کی مسلسل محنت و کاوش سے، پی ٹی وی””PTV”” کے سینئر “کالم نگسر”” شاعر و ادیب امین کنجاہی صاحب، کا بہت اہم رول شامل ہے، اس کے بعد اعجاز احمد طاہر اعوان، جو ہر وقت اپنے طویل صحافتی تجربہ سے “”PNP”” کی ٹیم کے ساتھ منسلک ہیں، انکی صحافتی گرانقدر خدمات پر انہیں “خراج تحسین”” بھی پیش کیا جاتا ہے، جو “”بروقت خبر قارئین” تک” تک پہنچانے میں اپنا کلیدی کردار ادا کر رہے ہیں،

پی این پی “”PNP”” کے دیگر ممبران کی لسٹ میں شامل اور دست تعاون کے مستحق “”قلم کار قافلہ”” میں شاہین جاوید، اعجاز احمد طاہر اعوان، ایچ ایم فیاض، مہوش ظفر جرمنی، اسد خان امریکہ، محمد آصف دوبئی، سید فیاض حسین گیلانی، جویریہ اسد، نمیرہ محسن، حاجی محمد ناصر قادری، عدنان تابش، امداد حسین لک، کامران سلہری، زین گجر، ظاہر گیلانی، مریم شاہد، اور مطیع اللہ (برلن جرمنی) محنتی اور اپنے صحافتی تجربہ کی بدولت “”PNP” نیوز چینل ٹیم کا حصہ بن چکے ہیں،

“”پی این پی” PNP
OFFICE “:: TF-112 DEANS TRADE CENTRE,
KPT PAKISTAN

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں