بیورو چیف/کراچی اعجاز احمد طاہر اعوان
پی آئی اے میں آمدنی سے زائد اخراجات کا بہانہ بنا کر پچھلے دور حکومت میں ایئر مارشل ارشد ملک کی سر براہی میں ایک مطلق العنان آمر انتظامیہ کو مسلط کیا گیا۔انہوں نے بچت کے نام پر مختلف جائز و نا جائز طریقوں سے کئی ہزار ملازمین کو فارغ کردیا۔ اس سے اخراجات میں کچھ کمی تو ہوئی لیکن ائر لائن بزنس سے نا بلد انتظامیہ آمدنی میں کوئی اضافی نہ کراسکی۔ سونے پر سہاگہ یہ کہ ارشد ملک نے پائلٹوں کے ساتھ ذاتی ضد اور انہیں نیچا دکھانے کے لئیے ہوا بازی سے نابلد وزیر ہوا بازی سے پائلٹوں کے جعلی لائیسنسز کا غلط شوشہ چھوڑا۔جس کا نتیجہ یہ نکلا کہ یورپ اور امریکہ میں پی آئی اے کی پروازوں کو سیکورٹی رسک قرار دیکر پروازیں بند کرادی گئیں۔اس طرح پی آئی اے کی ساکھ اور مالی پوزیشن مزید خراب ہوگئی۔آج پی آئی اے کو اپنی بقا کا کوئی راستہ نظر نہیں آرہا۔حکومت تبدیل ہوئی لیکن کوئی فرق نہیں پڑا۔آج کے وزیر ہوا بازی بھی اس ہی ایر فورس سے آئی ہوئی انتظامیہ پر تکیہ کئیے بیٹھے ہیں کہ جن تلوں میں کوئی تیل نہیں۔قومی ایر لائن پی آئی اے زمیں بوس ہونے جارہی ہے مگر اس قومی اثاثے کو بچانے کی نہ تو کوئی اہلیت اور نہ ہی امنگ نظر آتی ہے.