نمیرہ محسن 217

رت بدل رہی ہے .نمیرہ محسن اپریل 2023

رت بدل رہی ہے
باد بہاری
دبے پاوں چل رہی ہے
باغوں میں
پھولوں میں
نرم خوابناک گوشوں میں
خوشبو کے بگولوں میں
رات کی رانی
موتیا کلی
گلاب کی ہنسی
گو تیری بات چل رہی ہے
حویلی کی لال ممٹی
جس پر
شاید
کچھ فاختائیں
دھونی رما ئے
اپنے خوشنما
سروں کو
پروں میں چھپائے
کوئی جاپ جپ رہی ہیں
اس گلی میں
جہاں لاشوں
اور دلہنوں کی
سیجیں سجانے کو
گل گرائے جاتے ہیں
تھکے ہوئے قدموں سے
چمپا کی خالی بوری
لے کے چلتی بڑھیا
کیوں سسک رہی!
رت بدل رہی ہے
سر شام بجھ گئی تھی
چولہے کی لو اس گھر سے
دھواں چھٹا تو دیکھا
لیمپ کی لجلجی سی پیلی
گھبرائی روشنی میں
وہ کھڑی ہے
سرخ پتھریلی
گلی میں
پیپل کی جڑ کے پیچھے
اک نبض چل رہی ہے
رت بدل رہی ہے۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں