مسئلہ کشمیر کے اس نازک اور اہم موڑ پر بیرون ملک کوششیں تیز کی جانی چاہیے بالخصوص یورپی یونین ایک اہم ادارہ ہے اور مسئلہ کشمیر کے حل کے لئے یورپی یونین ایک اہم کردار ادا کر سکتا ہے۔صدر آزاد جموں وکشمیر بیرسٹر سلطان محمود چوہدری 132

مسئلہ کشمیر کے اس نازک اور اہم موڑ پر بیرون ملک کوششیں تیز کی جانی چاہیے بالخصوص یورپی یونین ایک اہم ادارہ ہے اور مسئلہ کشمیر کے حل کے لئے یورپی یونین ایک اہم کردار ادا کر سکتا ہے۔صدر آزاد جموں وکشمیر بیرسٹر سلطان محمود چوہدری

سٹاف رپورٹ (تازہ اخبار ،پی این پی نیوز ایچ ڈی)

یورپی پارلیمنٹ میں قائم کشمیر کمیٹی کو مضبوط کیا جانا چاہیے تاکہ اس فورم سے جہاں مسئلہ کشمیر کے حل کیلئے کوششیں کی جائیں وہاں مقبوضہ کشمیر میں جاری بھارتی مظالم رکوانے کے لئے بھی اپنا کردار ادا کیا جائے۔ میں خود بھی اپنے گزشتہ دورہ یورپ کے دوران بیلجیئم گیا تھا جہاں پر میں نے برسلز میں یورپی ممبران پارلیمنٹ، ممبران بیلجیئن سینٹ اور ممبران پارلیمنٹ سمیت ملاقاتیں کیں تھیں اور انہیں مسئلہ کشمیر اور مقبوضہ کشمیر کی تازہ ترین صورتحال پر تفصیلاً بریفنگ دی تھی جس سے اب انٹرنیشنل کمیونٹی مسئلہ کشمیر کو سمجھنا شروع ہو گئی ہے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے آج یہاں ایوان صدر کشمیر ہاؤس اسلام آباد میں یورپی یونین کے لئے اپنے اعزازی صدارتی مشیر و وزارت اوورسیزکے فوکل پرسن برائے بیلجیئم چوہدر ی نصیر احمد سے ایک تفصیلی ملاقات میں کیا۔ اس موقع پر صدر آزاد جموں وکشمیر بیرسٹر سلطان محمود چوہدری کے یورپی یونین کے لئے اعزازی صدارتی مشیر و وزارت اوورسیزکے فوکل پرسن برائے بیلجیئم چوہدر ی نصیر احمدنے صدرآزاد جموں وکشمیر بیرسٹر سلطان محمود چوہدری کو بیلجیئم میں مسئلہ کشمیر کو مختلف فورمز پر اُجاگر کرنے کے سلسلے میں اپنی کوششوں سے آگاہ کیا اور انہوں نے اس موقع پر صدر آزادجموں وکشمیر بیرسٹر سلطان محمود چوہدری کو بیلجئیم کے دورے کی دعوت دی جو صدر ریاست نے قبول کر لی اور کہا کہ وہ مناسب وقت پر بیلجیئم کا دورہ کریں گے۔اس موقع پر صدر آزادجموں وکشمیر بیرسٹر سلطان محمود چوہدری نے یورپی یونین کے لئے اپنے اعزازی صدارتی مشیر و وزارت اوورسیزکے فوکل پرسن برائے بیلجیئم چوہدر ی نصیر احمد کو ہدایت کی کہ وہ یورپی یونین اور یورپی پارلیمنٹ میں مسئلہ کشمیر پر حمایت حاصل کرنے کے لئے بھرپور انداز میں کام کریں۔کیونکہ بھارت نے 05اگست2019ء کے بعد مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی پامالی میں بے پناہ اضافہ کر دیا ہے اور وہ وہاں کی ڈیموگرافی اور حلقہ بندیاں تبدیل کرنے کی کوشش کر رہا ہے جس سے کہ وہ مقبوضہ کشمیر میں ایک ہندو وزیر اعلیٰ لانے کی راہ ہموار کر رہا ہے اور اسی طر ح وہ مسئلہ کشمیر کو ختم اور مقبوضہ کشمیر کو ہڑپ کرنا چاہتا ہے۔لہذا ایسی صورتحال میں ہمیں عالمی سطح پر اپنی کوششیں تیز کرنے کی ضرورت ہے بالخصو ص یورپی یونین اس سلسلے میں مسئلہ کشمیر کے حل اور مقبوضہ کشمیر میں جاری بھارتی مظالم رکوانے کے لئے اپنا کردار ادا کر سکتی ہے۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں