Love is inevitable 190

عشق ناگزیر

شاعر/ کالم نگار: ڈاکٹر تعظیم حسین

آج کا دن کیا ھے، یہ بھی گزر جائے گا.
تو مجھے چھوڑ کر بہت، بہت پچھتائے گا.
دل میرا یاد میں دھڑکے گاجب بھی تیری.
اک تیر خلش کا تیرے سینے میں گڑ جائے گا.
پھول تو کھلتے رھیں گے گلشن میں سدا.
میرے دل کا پھول جو مرجھایا، پھر نہ کھل پائے گا.
تم جو کرتے ھو جفا أداء حسن کی مانند .
اس ادا پر تم کو کوئی بہت یاد آئے گا.
محبت کو بیوپار کے ترازو میں تولتے ھو تعظیم.
پیار تو پیار ھے ھر دور میں ھو جائے گا.

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں