کیا مسلہء کشمیر حل کئے بغیر بھارت سے تجارت کی جا سکتی ہے 154

” دہشت گردی کے حقائق کیا منظر عام پر آئیں گئے،،،!

** میری آواز **

کالم نویس/اعجاز احمد طاہر اعوان

آج پوری دنیا “دہشت گردی” کی لپیٹ میں ہے، جس کے شعلوں سے بازاد، عبادت گاہیں، مساجد، درس گاہیں، ریلوے اسٹیشن اور ہسپتال تک غیر محفوظ ہو کر رہ گئے ہیں، اور “”دہشت گردی” کے خاتمہ کا “سلوگن” اور اس کا تصور بری طرح غلط اور ناکام ہی ثابت ہوا ہے، “”دہشت گردی” کے خلاف جنگ کے نظریے کی حقیقی تشخیص ہو سکی اور نہ ہی اس کا موثر جواب ہی دنیا کو مل سکا، اہم مسلہ یہ ہے کہ۔جنگ کی باتوں اور جنگی اقدامات نے مسائل کو ہی سمجھ سکے، اس بات سے الگ زرا سوچیں کہ دہشت گردوں کا منظم “نیٹ ورک” اور پلاننگ کے بارے ٹھوس اقدامات ہی نہی کئے جا سکے، اور پوری دنیا کے ممالک بے بسی کا شکار مظلوم کی فہرست کا شکار بن کر رہ گئے ہیں، اور عالمی سطح پر بھی تمام کوششیں بھی ناکامی سے دوچار ہو چکی ہیں، مغرب اور اسلامی دنیا کے درمیان بھی۔”دہشت گردی” کے اصل اسباب “ROOT CAUSES ” کے بارے بھی الگ الگ تصورات ہیں.
اس “دہشت گردی” کی لپیٹ میں سری لنکا کی حکومت بھی “SRI LANKA” بھی گزشتہ 30 سال سے زائد “دہشت گردی” کا شدید سامنا اور شکار ہے، اور “LTTE” تامل باغیوں کے ہاتھوں پریشانی سے دوچار ہے،دہشت گردی سے بچنے کے لئے دری لنکا حکومت نے “LTTE” باغیوں سے مزاکرات کی بھی کوشش کی مگر کوئی خاطر خواہ کامیابی حاصل نہ ہو سکی،
تامل باغیوں کا یہ بنیادی مطالبہ ہے کہ “الگ اسٹیٹ” کا اعلان کیا جائے، “LTTE” تامل باغیوں کے ہاتھوں یکم مئی 1993 کو ہندوستان کی وزیراعظم راجیو گاندھی کو بھی ایک۔خودکش دھماکہ کے ذریعے موت میں دھکیل دیا گیا، اور سری لنکا کے صدر کو بھی انہی باغیوں نے 2 دسمبر 1995 کو موت کی گھاٹ میں اتار دیا،
“یونائیٹڈ نیشن” UNITED NATION نے سال 1998 کے دوران “LTTE” تامل باغیوں کی تنظیم کو باقاعدہ طور پر “دہشت گرد” تنظیم کا نام دے دیا تھا اور پیشن گوئی بھی کر دی تھی کہ دہشت گردی پوری دنیا کے اندر پھیل جائے گئی ، دنیا بھر میں سب سے پہلے “خود کش” حملوں کا سلسلہ بھی 23 فروری 2002 میں سری لنکا انٹرنیشنل ایئرپورٹ پر، پہلا خود کش دھماکہ ہوا، جس سے 14 افراد جاں بحق اور سینکڑوں افراد زخمی ہو گئے،
سری لنکا “SRI LANKA” میں ہونے والی تامل باغیوں کے ہاتھوں “دہشت گردی” کے بارے اقوام متحدہ نے بھی سری لنکا فوج کے توپ خانوں سے ہونے والے خون خرابہ کو “بلڈ باتھ”
“BLOOD BATH” فوجی غسل خانہ کا نام دے تھا، ریاستی لنکا کی یہ “LTTE” کی دہشت گرد تنظیم کے اثرات اب تیزی کے ساتھ پاکستان سمیت دنیا بھر میں دیگر ممالک کے اندر بھی تیزی کے ساتھ بڑھتے جا رہے ہیں.

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں