جنوبی کوریا ترکی کے ساتھ دوستی کا ساتھ نبھانے میں سرفہرست 163

جنوبی کوریا ترکی کے ساتھ دوستی کا ساتھ نبھانے میں سرفہرست

کوریا رپورٹ (چوہدری شوکت علی،تازہ اخبار،پی این پی نیوز ایچ ڈی)

پہلی امدادی ٹیم 118افراد پر مشتمل تھی جو تمام ممالک کی ھنگامی صورت میں بیھجی جانے والی ٹیموں میں سب بڑی امدادی ٹیم تھی ۔وزارت خارجہ کوریا نے پہلی ٹیم کے ساتھ 50ملین ڈالر کا اعلان کیا تھا دوسری ٹیم رواں ہفتے روانہ کردی جائے گئی ۔جنوبی کوریا کے صدر نے کہا ہے کہ ترکی کی بحالی میں کوریا اپنے تمام وساہل بروئے کار لائے گا ۔یاد رہے جنوبی کوریا کو تسلیم کرنے والا پہلا ملک ترکی تھا۔جنوبی کوریا اور ترکی کے تعلقات بہت گہری نوعیت کہ ہے۔
جنوبی کوریا میں مقیم پاکستانی کمیونیٹی اور مذہبی جماعتیں میں زلزلہ زدگان کی مدد کے لیے میدان میں آگئی ہیں۔جنوبی کوریا کی وزارت خارجہ نے کہا ہے کہ جنوبی کوریا کی حکومت امدادی کارکنوں کی دوسری کھیپ بھیجنے اور زلزلے سے متاثرہ ترکی کو اضافی امداد بھیجنے کے منصوبوں پر تبادلہ خیال کرنے کے لیے اس ہفتے ایک انٹرایجنسی میٹنگ کرے گی۔وزارت کے ترجمان لم سو سوک کے مطابق، وزیر خارجہ پارک جن بدھ کو ہونے والے اجلاس کی صدارت کریں گی۔ پیر کو صدر یون سک یول نے حکومت کو حکم دیا کہ وہ ملک کی ہنگامی امداد اور تعمیر نو کی کوششوں کے لیے تمام دستیاب وسائل کو بروئے کار لائے۔ توقع ہے کہ دوسرا گروپ اس ہفتے کوریا ترکی روانہ کرے گا گا تاکہ جنوبی کوریا کے ریسکیورز کی پہلی ٹیم کی جگہ لے سکے جو جمعہ کو اپنا مشن مکمل کرنے کے لیے تیار ہے۔
جنوبی کوریا کی ڈیزاسٹر ریلیف ٹیم کی پہلی کھیپ، جو 7 فروری کو روانہ کی گئی تھی اس نے صوبہ ہاتے کے انتاکیا میں ملبے سے آٹھ افراد کو بچایا ہے۔ 118 ارکان پر مشتمل یہ ٹیم جنوبی کوریا کی جانب سے ہنگامی طور پر بیرون ملک امدادی کام کے لیے بھیجی جانے والی اب تک کی سب سے بڑی ٹیم ہے۔ کورین عوام،کے ساتھ ساتھ پاکستانی کمیونیٹی کوریا دیگر مذہبی جماعتیں بھی میدان میں آگئی ہے ۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں