Pakistan is committed to supporting the people of Indian Illegally Occupied Jammu and Kashmir (IIOJK) 305

پاکستان بھارتی غیر قانونی مقبوضہ جموں و کشمیر (IIOJK) کے لوگوں کی حمایت کے لیے پرعزم ہے

رپورٹ : برلن رپورٹ مطیع اللہ (تازہ اخبار،پی این پی نیوز ایچ ڈی)

پاکستان بھارتی غیر قانونی مقبوضہ جموں و کشمیر (IIOJK) کے لوگوں کی حمایت کے لیے پرعزم ہے۔ دنیا کو اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قراردادوں کے مطابق کشمیریوں کے حق خودارادیت کو یقینی بنانے کے لیے کام کرنا چاہیے: جموں و کشمیر یوم یکجہتی کے موقع پر سفارت خانہ پاکستان، برلن کے زیر اہتمام ویبینار کے شرکاء گفتگو

سفیر پاکستان ڈاکٹر محمد فیصل نے یوم یکجہتی کشمیر کے حوالے سے ایک ویبینار کی صدارت کی،

وبیینار کا اہتمام پاکستانی سفارت خانہ، برلن نے بھارتی غیر قانونی مقبوضہ جموں و کشمیر (IIOJ&K) کے لوگوں کے ساتھ اظہار یکجہتی کے لیے کیا۔

اپنے ابتدائی کلمات میں سفیر پاکستان نے شرکاء کا خیرمقدم کیا اور کہا کہ کشمیریوں کے حق خودارادیت کے حصول کے لیے عالمی برادری کی جانب سے کیا گیا وعدہ بھارتی ہٹ دھرمی اور اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی ناکامی کے باعث 75 سال سے پورا ہونے کا منتظر ہے.

لارڈ واجد خان، ممبر ہاؤس آف لارڈز،( یوکے) اور سابق ممبر یورپین پارلیمنٹ, نے اپنے خطاب میں کہا کہ ہمیں بین الاقوامی قانون اور اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قراردادوں کے مطابق جموں و کشمیر کے تنازع کے پرامن حل تک اپنی آواز بلند کرتے رہنا چاہیے۔ انہوں نے سفیر ڈاکٹر محمد فیصل کا کشمیر کاز کے پرزور حامی ہونے پر شکریہ ادا کیا اور اس سلسلے میں پاکستانی سفارت خانے کی مسلسل اور ٹھوس کاوشوں کو سراہا۔

جرمن شرکاء بشمول مسٹر فولکر شاپکے(اعزازی صدر، پروشین سوسائٹی)، محترمہ مہوش افتخار (رکن گرین پارٹی، فرینکفرٹ) اور جناب علی اصغر، (رکن ڈوئچ پاکستانس فورم)، نے اس بات پر زور دیا کہ عالمی برادری کو مقبوضہ جموں کشمیر کے لوگوں کے بنیادی حقوق دلانے بارے زیادہ حساس ہونا چاہیے۔ اور اس دیرینہ تنازعہ کے فوری حل کے لیے فعال کردار ادا کرنا چاہیے۔
ممتاز کشمیری رہنماؤں بشمول محترمہ مشعال ملک، جناب الطاف حسین وانی، محترمہ شمیم ​​شال اور جناب علی رضا سید نے بھی مقبوضہ جموں و کشمیر کی سنگین صورتحال پر روشنی ڈالی اور بتایا کہ کشمیریوں کو ان کے حقوق سے محروم رکھا جا رہا ہے، اور بھارتی غیر قانونی مقبوضہ جموں کشمیر کا آبادیاتی توازن 5 اگست 2019 کے بعد تبدیل کیا جا رہا ھے اور باقاعدہ منصوبہ بندی کے تحت سفاکانہ طریقوں سے ان کی آوازوں کو خاموش کیا جا رہا ھے۔ مقررین نے اس بات پر زور دیا کہ عالمی برادری کو خطے اور اس سے باہر پائیدار امن کے لیے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قراردادوں پر عمل درآمد کو یقینی بنانا چاہیے۔
سفیر ڈاکٹر محمد فیصل نے اپنے اختتامی کلمات میں، جموں و کشمیر کے تنازعہ کے, اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قراردادوں کے مطابق ,حل تک بھارتی غیر قانونی مقبوضہ جموں و کشمیر کےلوگوں کے لیے پاکستان کی غیر متزلزل اخلاقی، سفارتی اور سیاسی حمایت کا اعادہ کیا۔
اس موقع پر کشمیریوں، مقامی جرمنوں، طلباء، سول سوسائٹی کے ارکان، ماہرین تعلیم اور صحافیوں کی کثیر تعداد نے شرکت کی۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں