شاعرہ : نمیرہ محسن
ذنیرہ، عبیدالرحمن اور فاطمہ کے لیے ھدیہء محبت
دعائیں زندہ رہیں گی
اک دستک ہوئی
میرے کمزور پڑتے
شکستہ ، لرزتے
کھڑکی کے کواڑوں پر
کون؟؟؟
ہوا ہوں
کیوں آئی ہو؟
تیرا دکھ آسمان پر سنا گیا ہے
مجھے بھیجا گیا ہے
اب بھی انجان ہے تو
اپنے آنسوؤں
اپنے رخ کی نمی
سے پوچھ۔
کہا،
مگر میں نے اپنے کواڑ
اور دروازے
مقفل کر دیے ہیں
پوچھا۔۔۔۔۔۔۔
پھر روتی کیوں ہو؟؟
کہا میری کوکھ میں دمکتے تین موتی
تیری دنیا میں چھوڑ آئی ہوں
باہر سنا ٹا چھا گیا
اور دشت میں اک آہ گونجی
پوچھا
کون رویا
بولی
ہوا ہوں
پوچھا
تو کیوں روئی
کہا
اک بار مجھ سے مل لے
پوچھا کیوں ملوں میں؟
بولی
میں ہوا ہوں
اپنے موتیوں
کی سلامتی کی دعائیں
میری سانسوں پر مہر کر
میں زندہ رہوں گی
دعائیں جپتی رہوں گی
دروازے کے بند ہلے اور کواڑ کھلا
ماں کی ممتا
خون دل سے
دعائیں
لکھ رہی تھی
ہوا بے دام
بک رہی تھی
فضا خنکی لیے
نرم نرم بھیگے جا رہی تھی
وہ جانتی تھی
اسے جانا ہے
وہ جانتی تھی
موتیوں نے
مٹی میں مل ہی جانا ہے
مگر یقیں اس رب کا کیا کہنے
اک طرف تھی بے اعتبار ہوا
اور ایک جانب
مٹی باوفا
اور ممتا کی آہیں
خود سر کا سر جھکائے
دعائیں لکھ رہی تھیں
ہوا زندہ رہے گی
دعا زندہ رہے گی
میرے موتیوں کی مالا
سدا تابندہ رہے گی
نمیرہ محسن
جنوری 2023
371