تحریر : نمیرہ محسن
میرا آپکا رب محبوب کہتا ہے کہ جائے قرار تو آخرت ہی ہے۔ جنت الفردوس ہی ہمارا ابدی ٹھکانہ ہے۔ موت ایک نشوونما کا مرحلہ ہے جس سے ہم سب کو گزرنا ہے۔
گھبرائیے مت، وہاں بھی وہ ساتھ ہی ہو گا جیسے اب تک رہا۔ ہاں ایک نکتہ بڑا اہم ہے۔ اسکا ساتھ پانے کی اس نے اس دوسری زندگی میں شرط کڑی رکھی ہے۔
آئیے اس کے حل کو خود سے آج ایک سوال کریں۔ کہیں ہم دارلامتحان کو دارالقرار تو نہیں سمجھ بیٹھے؟ کیا مال جو جوڑ لیا ہے اسے گنا ہے کہ چھوڑ جانا ہے یا اللہ کے ساتھ ایک کاروباری معاہدہ کر جانا ہے؟ اب آپ کہیں گے کہ اللہ کو کس کاروبار کی ضرورت ؟ جی ایسا ہی ہے، وہ غنی ہے، ضرورت پوری کرتا اپنے غلاموں کی مگر کاروبار وہ بھی کرتا یے، ایک مومن سے دنیا کے بدلے آخرت کا۔ وہ جو اپنے فرمانبردار غلام کو دے گا وہ غلام پھر اسے اور غلاموں میں بانٹے گا۔ بس یہی ہے سب سے عقلمند سرمایہ کاری۔ تو ہے کوئی جو کسی محتاج کی مدد کے لیے اپنا بینک اکاؤنٹ خالی کردے اور دار الآخر میں اپنا مقام مضبوط و محفوظ کرلے؟
سوچیے اور کر گزرئیے کہ زندگی اور مہلت سدا قائم نہ رہے گی۔
خیر اندیش
نمیرہ محسن
15 جنوری 2023