Pakistan Writers Club Riyadh 217

پاکستان رائیٹرز کلب ریاض “PWC” کے صدر نوید الرحمن نے گزشتہ شب اپنی رہائش گاہ پر، پاکستان سے ریاض آئے ہوئے سینئر صحافی اعجاز احمد طاہر اعوان کی وطن واپسی پر ان کے اعزاز میں ایک خوبصورت “الوداعی نشست” کا خصوصی اہتمام کیا

رپورٹ/اعجاز احمد طاہر اعوان
فوٹو گرافی/ولید اعجاز اعوان

پاکستان رائیٹرز کلب ریاض “PWC” کے صدر نوید الرحمن نے گزشتہ شب اپنی رہائش گاہ پر، پاکستان سے ریاض آئے ہوئے سینئر صحافی اعجاز احمد طاہر اعوان کی وطن واپسی پر ان کے اعزاز میں ایک خوبصورت “الوداعی نشست” کا خصوصی اہتمام کیا، اس خصوصی نشست میں “PWC” کے سیکرٹری جنرل زبیر احمد بھٹی نے نوید الرحمن کے ساتھ مکمل تعاون کیا، اس تقریب کی صدارت “PWC ” کے صدر نوید الرحمن نے کی، مہمان خصوصی اعجاز احمد طاہر اعوان تھے، اور باقاعدہ آغاز زبیر احمد بھٹی کی تلاوت قرآن پاک سے ہوا، ڈاکٹر تعظیم حسین نے ہدیہ نعت رسول کے حضور عقیدت کے پھول نچھاور کئے، اس کے علاوہ معروف نعت گو شاعر اور سینئر صحافی عابد شمعون چاند نے ترنم کے ساتھ نعت رسول مقبول پیش کی.

اس یادگار نشت میں جن جن شخصیات نے شرکت کی انکے اسماء گرامی، کینیڈا سے آئے ہوئے اطہر معین، ماجد معیز، ملک عرفان علی، عابد شمعون چاند، محمد مبشر انوار، پروفیسر عظمت اللہ بھٹہ، گوہر رحمن،زبیر احمد بھٹی، ولید اعجاز اعوان اور ڈاکٹر تعظیم حسین کے نام شامل ہیں.

اس خصوصی نشست میں “PWC” کے دو نئے ممبران ڈاکٹر تعظیم حسین اور ماجد معیز کو بھی مدعو کیا گیا تھا جنھوں نے باقاعدہ طور پر “PWC” کے قافلے میں شامل ہونے کا آن کی تقریب میں اپنی شمولیت کا اعلان کیا، “PWC” کے صدر اور جنرل سیکریٹری زبیر احمد بھٹی نے انہیں”خوش آمدید” کہا، اور ان کے شمولیت سے “pwc” میں اضافہ کو خوش آئند بھی قرار دیا، ماجد معیز اور ڈاکٹر تعظیم حسین نے کہا کہ یہ ہمارے لئے بڑے اعزاز اور باعث فخر کی بات ہے کہ آج ہم بھی “PWC” کے قافلے میں شامل ہو گئے ہیں آج سے ہم اپنی تمام تر خدمات اور صلاحیتوں کو ہر سطح پر ضرور بروئے کار لائیں گئے، اور یہ فخر بھی ہے کہ ہم بھی آپکی ٹیم کا حصہ بن گئے ہیں.

پاکستان رائیٹرز کلب “PWC” کے سیکرٹری جنرل اور سرگرم راہنماء زبیر احمد بھٹی جو بیک وقت اردو اور پنجابی دونون زبانوں پر مہارت اور عبور حاصل رکھنے والے معروف شاعر اور ادیب ہیں انہوں نے اپنے منفرد اور اچھوتے انداز میں اپنا اردو اور پنجابی کا کلام پیش کر کے خوب داد حاصل کی.

ماہر تعلیم پروفیسر عظمت اللہ بھٹہ نے اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ یوں لگتا ہے کے میں آج پھر ایک طویل عرصہ کے بعد واپس اپنے گھر”PWC” آ گیا ہوں، اور “PWC” کی سرگرمیاں آج بھی اسی آب و تاب کے ساتھ جاری و ساری ہیں، انہوں نے کہا کہ اعجاز احمد طاہر اعوان کی صحافتی خدمات کا سلسلہ “بلا تخصیص” آج بھی پاکستانی کمیونٹی کے ساتھ ہیں، اور وہ بےلوث کمیونٹی کی خدمت کر رہے ہیں، ایک صحافی کا قلم اور اہمیت ایک پھل دار درخت کی مانند ہوتی ہے، وہ اپنے قلم کے ذریعے اور اپنی تحریر میں جدت کی روانی کو معاشرے کی مکمل عکاسی کے طور پر بھی پورا کرتا ہے، اور سوسائیٹی کے اردگرد پھیلی ہوئی برائیوں، ناسور اور زخموں پر اپنے قلم کی حرمت کے ذریعے مرہم پٹی بھی کرنے کی ذمہ داریوں کو بڑے ہی احسن طریقہ سے پوری کرتا ہے، میں اپنی طرف سے اعجاز طاہر اعوان کو صحافت کے میدان میں گرانقدر خدمات پر بھرپور طریقہ سے “اپنی اور کمیونٹی کی طرف سے خراج تحسین” پیش کرتا ہوں، اور کہتا ہوں کہ اللہ کرے زور قلم اور زیادہ

سینئر صحافی اور کالم نویس محترم محمد مبشر انوار نے کہا کہ میں “بابائے صحافت” اعجاز احمد طاہر اعوان کی صحافتی خدمات پر دل سے مبارک باد پیش کرتا ہوں، گزشتہ چار دہایوں سے زائد عرصہ سے انکی پاکستانی کمیونٹی کے لئے صحافتی گرانقدر خدمات قابل صد ستائش ہیں، انہوں نے بےلوث اور بغیر تفریق کے جزبہ کے ساتھ اپنے شعبہء کے ساتھ مکمل انصاف کیا ہے بلکہ وہ اپنے وعدہ کے ساتھ آج بھی اس کی آبیاری میں پیش پیش ہیں ریاض میں آج بھی انکا نام احترام اور عزت کے جزبے سے لیا جاتا ہے، ایک ایماندار صحافی کا کردار معاشرے کی مثالی اور مکمل عکاسی کا بھی باعث ہوتا ہے.

پاکستان رائیٹرز کلب “PWC” کے صدر نوید الرحمن سیکرٹری جنرل زبیر احمد بھٹی اور دونوں نئے ممبران نے مل کر تقریب کے مہمان خصوصی اعجاز احمد طاہر اعوان کو انکی گرانقدر صحافتی خدمات کے اعتراف میں “اعزازی شیلڈ” پیش کی اور مبارکباد بھی دی.
تقریب کے مہمان خصوصی اعجاز احمد طاہر اعوان نے کہا کہ آج میرے لئے یہ بڑے ہی اعزاز اور عزت کا موقع ہے کہ مجھے “PWC” کے پلیٹ فارم سے “اعزازی شیلذ” کا یہ عظیم عزت کا تحفہ دیا جا رہا ہے، میں آپ سب اور “PWC” کے تمام ممبران اور عہدیداروں کا فردا” فردا” دل کی اتھاء گہرائیوں سے شکر گزار بھی ہوں، کہ میرے اعزاز میں آج ایک خوبصورت اور یادگار شام کا خصوصی اہتمام کیا گیا ہے،مجھے اپکا یہ جزبہ اور پرخلوص محبت سے بھرخ “الوداعی شام” ہمیشہ یاد رہے گئی.

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں