سال نو کی مبارک
اور ہم سے سن گزیدہ سے؟
کیا امید رکھتے ہو؟
پرانے لوگ
کیف آور ناسور
پرانی نفرتیں
جد امجد سے ملی
نسل در نسل شناخت
اور
وہی پرانے کچھ سہمے
کمزور دل
ڈولتے ارادوں والے
لوگ
وہی پرانے بپھرے ، قد آور،
کچھ بھیڑیئے
اور چند
فرشتے
کیا لکھوں میں بتاو تم
ہاں اک امید بھری دعا کی
منا سا جگنو
جو مجھے دلاسا دیتا ہے
ابھی گلشن میں پھول کھلتے ہیں
ایک منزل پر
زمین آسمان ملتے ہیں
سال نو مبارک
نمیرہ محسن
31 دسمبر 2022
226