suicide blast at a police checkpoint in the capital of Pakistan 150

پاکستان کے دارالحکومت اسلام آباد میں ایک پولیس چیک پوائنٹ پر خودکش دھماکے میں ایک پولیس اہلکار اور حملہ آور سمیت تین افراد ہلاک جبکہ چھ افراد زخمی ہو گئے ہیں.

رپورٹ:اعجاز احمد طاہر اعوان

“میڈیا رپورٹس” کے مطابق اسلام آباد کے گھنجا علاقہ “آئی ٹین” زور دار دھماکہ ہوا ہے اور ڈھ آلہ کے بعد گاڑی کے اند فورا” آگ لگ حئی ہے، دھماکے آواز دور دور تک سنائی گئی ہے علاقے کو گھیرے میں لے کر ایمرجنسی لگا دی گئی ہے اور سیکورٹی کو پورے علاقہ می ہائی الرٹ کر دیا گیا ہے.
پاکستان کے دارالحکومت اسلام آباد میں ایک پولیس چیک پوائنٹ پر خودکش دھماکے میں ایک پولیس اہلکار اور حملہ آور سمیت تین افراد ہلاک جبکہ چھ افراد زخمی ہو گئے ہیں.
اسلام آباد پولیس کے ڈی آئی جی سہیل ظفر چٹھہ کے مطابق یہ واقعہ سیکٹر آئی ٹین فور میں اس وقت پیش آیا جب ایگل سکواڈ نے چیک پوائنٹ پر ایک مشکوک ٹیکسی کو تلاشی کے لیے روکا.
ڈی آئی جی سہیل ظفر چٹھہ کے مطابق تلاشی کا عمل جاری ہی تھا کہ گاڑی میں سوار ایک شخص نے دھماکہ کر دیا جس سے اس میں موجود ایک خاتون اور حملہ آور موقع پر ہی ہلاک ہو گئے جبکہ تلاشی کے عمل میں مصروف ایک پولیس اہلکار ہلاک اور چار اہلکار زخمی ہو گئے.
موقع پر موجود دو شہریوں کے زخمی ہونے کی بھی اطلاع ہے۔ اس واقعے کی ذمہ داری تحریک طالبان پاکستان نے قبول کی ہے.
دھماکے کے نتیجے میں گاڑی میں آگ بھڑک اٹھی۔ اس واقعے کی اطلاع ملتے ہی اسلام آباد پولیس اور بم ڈسپوزل یونٹ کے اہلکار جائے وقوعہ پر پہنچ گئے اور علاقے کو سیل کر دیا گیا ہے۔ عوام کو متبادل راستے اختیار کرنے کی ہدایت کی گئی ہے.
ہلاک ہونے والے پولیس اہلکار کی شناخت ہیڈ کانسٹیبل عدیل حسین کے طور پر کی گئی ہے جبکہ حملہ آور کی شناخت فوری طور پر معلوم نہیں ہو سکی ہے.
وفاقی وزیرِ داخلہ رانا ثنااللہ نے کہا ہے کہ بارود سے بھری گاڑی جمعے کی صبح آئی جے پی روڈ راولپنڈی سے اسلام آباد میں داخل ہوئی جس میں ایک مرد اور خاتون دہشت گرد سوار تھے.
اپنے ایک بیان میں اُنھوں نے کہا کہ اس گاڑی کو اسلام آباد میں ’ہائی ویلیو ٹارگٹ‘ کو نشانہ بنانے کے لیے روانہ کیا گیا تھا.
وزیرِ اعظم پاکستان شہباز شریف نے اس واقعے کی مذمت کی ہے اور حکام سے اس واقعے کی رپورٹ طلب کر لی ہے.
اس واقعے کے بعد اسلام آباد پولیس کے سربراہ نے شہر میں سکیورٹی ریڈ الرٹ کرنے کے احکامات جاری کر دیے ہیں۔ اُنھوں نے لوگوں پر زور دیا ہے کہ وہ اپنے کرایہ داروں اور گھریلو ملازمین کو فوری طور پر پولیس کے ساتھ رجسٹر کروائیں.

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں