Pakistan's Law Minister Senator Azam Nazir Tarar participated 116

او آئی سی ( OIC) کے تحت انسداد بدعنوانی کے اداروں کا پہلا اجلاس، پاکستان کے وزیر قانون سینیٹر اعظم نذیر تارڑ شریک

سٹاف رپورٹ (تازہ اخبار،پی این پی نیوز ایچ ڈی)

اسلامی تعاون تنظیم( OIC) کے رکن ملکوں میں انسداد بدعنوانی قوانین نافذ کرنے والے اداروں کا پہلا اجلاس منگل کواختتام پذیر ہوگیا۔
سرکاری خبررساں ادارے ایس پی اے کے مطابق اجلاس میں او آئی سی کے رکن ملکوں میں انسداد بدعنوانی قوانین نافذ کرنے والے اداروں کے نمائندے، سربراہ، نائبین، وزرا اور انسداد بدعنوانی کی بین الاقوامی تنظیموں کے سربراہ شریک ہوئے۔
سعودی عرب کے کنٹرول اینڈ اینٹی کرپشن کمیشن (نزاھۃ) کے سربراہ مازن الکھموس نے کہا ہے کہ. اجلاس نے او آئی سی کے رکن ممالک کی جانب سے مکہ معاہدے کی منظوری دی ہے.
معاہدے کا مقصد انسداد بدعنوانی قوانین نافذ کرنے والے اداروں کے درمیان تعاون کا فروغ، قوانین کو پیشہ ورانہ انداز میں تیزی سے نافذ کرنے کو یقینی بنانا اورریاض انٹرنیشنل انشیٹو گلوبل ای نیٹ ورک میں رکن ملکوں کی شمولیت کی حوصلہ افزائی کرنا ہے.
او آئی سی میں پاکستان کے مستقل مشن کے ٹوئٹر پر جاری بیان کے مطابق اجلاس سے خطاب میں انہوں نے او آئی سی کے رکن ممالک پر زور دیا ہے کہ ’وہ مجرموں کو محفوظ مالی پناہ گاہوں سے روکیں۔ چوری شدہ اثاثوں کی بازیابی اور واپسی کےلیے تمام رکاوٹیں دور کرنے کےلیے اقدامات کریں.
انہوں نے کہا کہ مکہ معاہدہ او آئی سی کے رکن ممالک کے قانون نافذ کرنے والے اداروں کے درمیان تعاون کو مزید مضبوط کرے گا۔ بدعنوانی کی لعنت سے نمٹنے کے لئے مسائل کی نشاندہی اور بہترین طریقوں کے اشتراک میں مدد کرے گا۔‘
انہوں نے مزید کہا کہ بدعنوانی ایک کثیر جہتی مسئلہ ہے جس کے سماجی، معاشی اور سیاسی اثرات ہیں۔
انہوں نے امید ظاہر کی کہ مکہ معاہدہ اوآئی سی کے رکن ممالک کے درمیان تعاون کو بہتر بنانے کی راہ ہموار اور جرائم سے حاصل ہونے والی آمدنی کی واپسی میں سہولت فراہم کرے گا٠
انہوں نے کہا کہ اس سے رکن ممالک براہ راست تیزی سے قانون کے دائرے میں معلومات کا تبادلہ کرسکیں گے.اس سے بدعنوانوں کےلیے محفوظ ٹھکانوں کے حصول کا دائرہ محدود اور بدعنوانی کے جرائم کا سدباب ہوگا۔
قبل ازیں نزاھۃ کے سربراہ مازن الکھموس نے اجلاس کا افتتاح کرتے ہوئے کہا کہ او آئی سی کے رکن ممالک کی جانب سے مکہ معاہدے کی منظوری بدعنوانی کے انسداد میں تعاون کی نئی تاریخ رقم کرے گی۔ رکن ملکوں کے مشترکہ مفادات پورے ہوں گے.
مسلم ممالک مزید ترقی اور خوشحالی کا سفر آسانی سے طے کرسکیں گے۔ دیگر علاقائی و بین الاقوامی گروپ اس سلسلے میں او آئی سی کے نقش قدم پر چلیں گے.
انہوں نے کہا کہ سعودی حکومت ملکی و بین الاقوامی سطح پر بدعنوانی کے انسداد کی ہر کوشش کا ساتھ دے رہی ہے۔ اس کا دارومدار سعودی وژن 2030 پر ہے.
او آئی سی کے سیکریٹری جنرل حسین ابراہیم طہ نے زور دیا کہ مکہ مکرمہ معاہدے کی توثیق کرکے تمام رکن ممالک انسداد بدعنوانی مہم کا حصہ بنیں.
یاد رہے کہ مکہ مکرمہ انسداد بدعنوانی معاہدے کا مقصد رکن ملکوں میں انسداد بدعنوانی قوانین نافذ کرنے والے اداروں کے درمیان تعاون کو فروغ دینا اوراس سلسلے میں تیزی لانا ہے.
پاکستان کے وزیر قانون وانصاف سینیٹر اعظم نذیر تارڑ نے اجلاس میں پاکستان کی نمائندگی کی ہے.

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں