organized across the country including Peshawar. 151

پاکستان کی 73 سالہ تاریخ مختلف حادثات و سانحات سے بھری پڑی ہے تاہم کچھ واقعات ایسی بھی ہیں جو ہم شاید کبھی بھلا نہ پائیں

سٹاف رپورٹ (تازہ اخبار ،پی این پی نیوز ایچ ڈی)

آج اے پی ایس کےالمناک سانحے کی آٹھویں برسی منائی جا رہی ہے ،جس حوالے سے پشاور سمیت ملک بھر میں تقریبات کا انعقاد کیا جائے گا۔
سانحے میں شہادت کا رتبہ پانے والوں کیلئے فاتحہ خوانی اور قرآن خوانی بھی کی جائے گی جبکہ شہدا ءکی قبروں پر پھولوں کی چادریں چڑھائی جائیں گی۔
16 دسمبر کا دن بھی تاریخ کے انہی واقعات میں سے ہے جہاں ایک طرف 1971 میں دو لخت ہوئے پاکستان کا غم منایا جاتا تھا وہی سال 2014 میں اسی روز ایک اندوہناک واقعہ پیش آیا جس نے پوری قوم کو ہلا کر رکھ دیا.
16 دسمبر 2014 کی صبح صوبہ خیبرپختونخوا کے دارالحکومت پشاور میں واقع آرمی پبلک اسکول (اے پی ایس)پر کالعدم تحریک طالبان پاکستان (ٹی ٹی پی) کے عسکریت پسندوں نے حملہ کردیا اور وہاں موجود طلبہ اور اساتذہ کو نہ صرف یرغمال بنایا بلکہ ان پر فائرنگ کرکے طلبہ سمیت 141 سے زائد افراد کو شہید کردیا تھا.
سانحے میں طلباء اور اسکول اسٹاف سمیت 141شہید ہوئے اور 6 کے 6دہشت گرد جہنم رسید ہوئے جبکہ 121 بچے شدید زخمی ہوئے۔
اس واقعے کے بعد پاک فوج کی جانب سے جاری آپریشن ضرب عضب کو مزید تیز کیا گیا تھا اور یہی نہیں بلکہ واقعے کے کچھ دن بعد ہی اس وقت کے وزیراعظم نواز شریف نے قوم سے خطاب میں ملک کو درپیش خطرات سے نمٹنے کے لیے ایک جامع حکمت عملی کا اعلان کیا تھا.

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں