رپورٹ : الدمام صغیر برقی سعودی عرب ( تازہ اخبار، پی این پی نیوز ایچ ڈی )
صدر پاکستان فورم فیض محمد حکیم کی زیر صدارت منعقدہ اس تقریب کے میزبان ڈاکٹر سفیان منور تھے . پروگرام کا آغاز تلاوت کلام پاک اور ترجمہ سے ہوا، ڈاکٹر زبیر احمد نے اس کی سعادت حاصل کی ۔ پروگرام حاضرین سے ڈاکٹر زاہد آرائیں، جبیل سے تشریف لائے انجنیئر معظم معین، فورم کے پیٹرن انچیف رفعت رشید عباسی ، مہمان خصوصی شعبہ امراضِ قلب سے ڈاکٹر زاہد خان، فورم کے سینئر نائب صدر چوہدری صدیق اور فورم کے صدر فیض محمد حکیمنے خطاب کیا۔ ڈاکٹر زاہد آرائیں نے Presentation کی شکل میں اپنے خطاب میں کہا کہ وطن سے محبت فطری جذبہ ہے، انہوں نے 1965 کی جنگ میں ان کے کارنامے سامعین کے سامنے رکھے۔ مزید انہوں نے کہا کہ جنگ جیتنے کے لئے ، ایمان اور اچھے کردار کی ضرورت ہے، عددی قوت، برتری کے لئے معنی نہیں رکھتی۔انجنیئر معظم معین نے اپنے خطاب میں کہا کہ امت مسلمہ کو اپنی علمی صلاحیتوں میں اضافہ کرنا ہوگا، اپنی ذمہ داریوں کو ادا کرنا ہوگا اور متحد ہونا ہوگا تاکہ ہم مل جل کر وطن کا دفاع کر سکیں۔ پروگرام میزبان نے کہا کہ دفاع سے تعلق رکھنے والے ہر طبقہ چاہے پولیس ہوں، سویلین ہوں یا پھر کرونا کے دوران ہمارے ڈاکٹرز حضرات ہوں، ان بہادر سپوتوں نے اپنی جانوں کے نذرانے پیش کئے ہیں، ہم انہیں سلام عقیدت پیش کرتے ہیں۔ دوران پروگرام پاکستان فورم کی میڈیا ٹیم کی تیار کردہ 1965 کے واقعات پر مبنی ایک مختصر اور پر اثر دستاویزی فلم دکھائی گئی، جسے ناظرین نے سراہا ۔ فورم کے پیٹرن انچیف محترم رفعت رشید عباسی نے تمام ڈاکٹرز شرکاء کا شکریہ ادا کیا، اپنے خطاب کے دوران کہا کہ پاکستان ہمارے لئے مسجد کا مقام رکھتا ہے، یہ کلمہ کہ بنیاد پر بنا، اس کے لئے لڑنا، اس کی تعمیر کرنا ہم سب مسلمانوں کی ذمہ داری ہے، مدینہ کے بعد پاکستان ایک ایسی ریاست ہے جو کہ نظریہ کی بنیاد پر بنی، انہوں نے ڈاکٹرز سے مخاطب ہوتے ہوئے کہا کہ آپ اللّٰہ تعالیٰ کے نوازے ہوئے لوگ ہیں، آپ لوگوں کی جانیں بچاتے ہیں گویا کہ انسانیت کو بچاتے ہیں، آپ کا رابطہ عوام سے رہتا ہے، ان کہ ذہنی اور علمی آبیاری کریں تاکہ دفاع وطن میں آپ کا کردار بھی نمایاں ہو۔اخلاقی قوت، اخلاص اور قوت ارادی سے ہم وطن کا مضبوط دفاع کر سکتے ہیں۔ ہمارے رہنما آقا دو جہاں محمد صلی اللہ علیہ وسلم ہمارے لئے نمونہ ہیں، ان کے لائے ہوئے نظام کہ پیروی سے ہم وطن کو صحیح اسلامی اور فلاحی ریاست بنا سکتے ہیں۔ سیاست کی اہمیت اور سیاسی ہم آہنگی کے نتیجہ میں پیدا ہونے والی محبّت اور اتحاد کو دفاع سے منسلک کیا، اس پر عمل کرنے کی ضرورت ہے۔ پاکستان کے سیلاب زدہ موجودہ حالات پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ ہمیں اپنے مجبور اور بے یارو مددگار لوگوں کو نہیں بھولنا چاہیے، امراضِ قلب سے تعلق رکھنے والے مہمان خصوصی، ڈاکٹر زاہد خان ہارٹ سرجن نے اپنے خطاب کے آغاز میں پاکستان فورم کا شکریہ ادا کیا۔ ڈاکٹرز کے گروپ PDGE کے قیام کے اغراض ومقاصد بیان کیے، انہوں نے کہا کہ جذبہ حب الوطنی سے سرشار ہم ڈاکٹرز مجبور لوگوں کی خدمت کے لیے کوشاں ہیں ، ہمارا مشن ہے کہ عوام کی اور آپس میں ایک دوسرے کی مدد کریں گے، اور پاکستان فورم اور دیگر فورمز کے ساتھ مل کر کام کرتے رہیں گے۔ صدر پاکستان فورم، محترم فیض محمد حکیم نے اپنے خطاب میں تمام حاضرین ڈاکٹرز مرد و خواتین کا تہہ دل سے شکریہ ادا کیا، پاکستان فورم اور میڈیا ٹیم کا شکریہ ادا کیا۔ انہوں نے فورم کا تعارف پیش کیا کہ ہم 1989سے کمیونٹی کی خدمات کے لئے پیش پیش ہیں، فورم کے قیام کے دوران جو مقاصد طے کئے، اس پر عمل پیرا ہیں، مملکت میں موجود نئی نسل کو پاکستان سے جوڑنا، ایمبیسی اور کمیونٹی کے درمیان پل کا کردار ادا کرنا، قومی تہواروں کو ان کی روح کے مطابق منانا اور، وطن سے آئے مہمانوں کو خوش آمدید کہنا اور کمیونٹی مسائل کا حل کرنا جیسے مقاصد شامل ہیں۔ مزید انہوں نے اعلان کیا کہ پاکستان فورم، آئندہ اپنا پروگرام کمیونٹی سے تعلق رکھنے والے ہمارے PHDs سکالرز کے ساتھ منعقد کرے گا۔ اگلے مرحلے میں پاکستان فورم ٹیم کی جانب سے PDGE ٹیم کو ایک اعزازی شیلڈ پیش کی گئی ۔ پروگرام کے اختتامی کلمات فورم کے سینئر نائب صدر چوہدری صدیق صاحب نے ادا کیے انہوں نے تمام مہمانان گرامی اور ڈاکٹرز کا شکریہ ادا کیا، انہوں نے کہا کہ جیسے PDGE کی ٹیم انسانی خدمت میں مشغول ہے، اس طرح پاکستان فورم بھی برسرِ پیکار ہے، اور ہم مل جل کر کام کریں گے۔ انہوں نے دعا کہ ساتھ پروگرام کا اختتام کیا ۔ تمام افراد نے مل کر قومی ترانہ پڑھا۔ شرکاء کے لئے پر تکلف عشائیے کا انتظام کیا گیا تھا۔