رپورٹ برلن رپورٹ مطیع اللہ : ( تازہ اخبار، پی این پی نیوز ایچ ڈی)
رائن انڈس گلوبل فورم کے زیر اہتمام جرمنی کے سابقہ دارالحکومت بون میں ایک شاندار ادبی تقریب بعنوان فیض کی یادمنعقد ہوئی جس میں فیض احمد کی صاحبزادی منزہ ہاشمی کی کتاب کنورکسیشن ود فادر کی تقریب رونمائی کی گئی
پاکستان میں سیلابی صورتحال کے پیش نظر تقریب کو انتہائی سادگی کے ساتھ ترتیب دیا گیا جبکہ تقریب میں سیلاب زدگان کے لیے فنڈریزنگ کیا ،سیلاب زدگان فنڈ اندرونی سندھ کے عوام کو بھجوانے کا اعلان کیا گیا
تقریب کی نظامت فورم کی معروف صحافی و ادیبہ سکرٹری جنرل کشور مصطفے، معروف شاعر، پروڈیوسر وسدا کار یوسف ابراہیم نے کی
تقریب کے افتتاحی کلمات فورم کے صدر پروفیسر اسلم سید نے فیض احمد فیض کی شاعری اور پیغام پر روشنی ڈالی اور منیزہ ہاشمی کی کتاب Conversations withmy Father کے بارے میں اپنے خیالات کا اظہار کیا.
معروف شاعر اور مصنف پروفیسر عارف نقوی نے فیض سے ملاقاتوں، ترقی پسند ادب میں فیض کی خدمات پر روشنی ڈالی، منیزہ ہاشمی نے اپنی کتاب کا تعارف کروایا اس کے بعد سکینہ سید نے منیزہ ہاشمی کے کچھ خطوط پڑھے جو انہوں نے بچپن میں اپنے والد کو لکھے تھے یہ خطوط سکینہ سید نے اردو انگریزی اور جرمن زبانوں میں پیش کئے.
یوسف ابراہیم نے اپنے منفرد انداز میں فیض کا کلام پیش کیا اور ان کی زندگی سے ایک خاکہ پیش کیافیض احمد فیض کی صاحبزادی کی کتاب کنورسیشن ود فادر پر مختلف یونیورسٹی کے پروفیسرز ہازل بش اور پروفیسر ڈیگنر نے جرمن ، اردو، انگریزی زبانوں میں تبصرہ پیش کیا.
تقریب کے اختتام پر بیاد فیض احمد فیض مشاعرہ ہوا،مشاعرے میں مقامی شاعروں کے علاوہ دوسرے یورپی ممالک سے آئے ہوئے مہمان شاعروں جس میں سید اقبال حیدر، سید نجم حیدر ،عاطف توقیر، مدبر احسان، باقر زیدی طاہرہ رباب، غزل انصاری نےفیض احمد فیض کے اشعار اور اپنے نئے کلام سے سامعین کو پیش کئے مشاعرے کی صدارت عارف نقوی نے کی اور اپنے خوبصورت کلام سے اس محفل کو دوام بخشا.