Drop scene of Charsada journalist Iftikhar Ahmed murder case, the accused turned out to be the student of the murdered journalist 202

چارسدہ صحافی افتخار احمد قتل کیس کا ڈراپ سین ،ملزم مقتول صحافی کا شاگرد نکلا

رپورٹ چارسدہ : عدنان تابش (تازہ اخبار ،پی این پی نیوز ایچ ڈی)
چارسدہ۔صحافی افتخار احمد قتل کیس کا ڈراپ سین ،ملزم مقتول صحافی کاشاگرد نکلا ۔صحافی افتخار احمد کو زبانی تکرار پر قتل کردیا گیاتھا۔وقوعہ کے دوران قاتل اور مقتول کے علاوہ کوئی موجود نہیں تھا۔تھانہ شبقدر پولیس کی بڑی کارروائی صحافی افتخار احمد کے قتل میں ملوث ملزم سیف اللہ گرفتار۔ملزم نے روپ بدلنے کیلئے کالی کیپ۔بلیک ماسک کا استعمال کیا تھااور سلینسر لگی پستول سے فائرنگ کرکے سینئر صحافی کو قتل کردیا تھا۔
تفصیلات کے مطابق 2 جولائی کو شبقدر میں قتل ہونے والےسینئر صحافی افتخار احمد کی قتل کا نوٹس لیتے ہوئے انسپکٹر جنرل آف پولیس خیبرپختونخوا معظم جاہ انصاری نے ریجنل پولیس افسر مردان یاسین فاروق اور ڈی پی او چارسدہ سہیل خالد کو جلد از جلد ملزم /ملزمان کی گرفتاری کی ہدایات جاری کیے تھے۔ڈی پی او چارسدہ سہیل خالد نے صحافی افتخار احمد کے قاتلوں کی فوری گرفتاری کیلئے ایس پی انوسٹی گیشن چارسدہ سجاد خان کی نگرانی میں اے ایس پی شبقدر بلال احمد، ایس ایچ او شبقدر گلشید خان،سی آئی او شبقدر قیصر خان اور دیگر پولیس افسران پر ٹیم تشکیل دی تھی۔ایس ایچ او شبقدر گلشید خان نے ٹیم کے ہمراہ مختلف زاویوں سے تفتیش شروع کی اور بالاخر واقعے میں ملوث ملزم سیف اللہ کو گرفتار کرلیا گیا۔ملزم سیف اللہ نے شاکر مارکیٹ کے بیسمنٹ میں صحافی افتخار احمد کو فائرنگ کرکے قتل کردیا تھا۔ملزم سیف اللہ نے اپنی شناخت چھپانے کی خاطر چالاکی کا مظاہرہ کرتے ہوئے وقوعہ سے پہلے سی سی ٹی وی کیمرے بند کردیئے تھے۔اور سلینسر لگی پستول سےصحافی افتحار احمد پر فائرنگ کرکے قتل کردیا۔وقوعہ کے دوران قاتل اور مقتول کے علاوہ کوئی موجود نہیں تھا۔ملزم سیف اللہ صحافی افتخاراحمد کیساتھ میڈیسن/ کاسمیٹک شاپ میں بطور ملازم ڈیوٹی پر مامور تھا۔زبانی تلخ کلامی کے بعد ملزم سیف اللہ نے صحافی افتخار احمد کو تنہا پاکر قتل کردیا۔واقعے کے بعد ملزم نے راہ فرار اختیار کرلی۔پولیس نے جدید سائنسی حطوط پر تفتیش کرتے ہوئے ملحقہ علاقوں میں نصب سی سی ٹی وی فوٹیج اور ملزم کی نقل وحرکت کے بعد ٹھوس شواہد کی بنیاد پر گرفتار کرلیا ہے۔ملزم سے آلہ قتل پستول برامد کرلی گئی ہے۔ملزم سیف اللہ نے دوران تفتیش اپنے جرم کا اعتراف کرلیا ہے۔مزید تفتیش جاری ہے۔
ڈی پی او چارسدہ کا کہنا ہے کہ امن وامان کی فضا کا قیام اور شہریوں کی تحفظ ہماری اولین ذمہ داری ہے۔اور اپنے فرائض کی ادائیگی کیلئے پولیس فورس ھرقسم کی قربانی کیلئے تیار ہے۔

Drop scene of Charsada journalist Iftikhar Ahmed murder case, the accused turned out to be the student of the murdered journalist
چارسدہ صحافی افتخار احمد قتل کیس کا ڈراپ سین ،ملزم مقتول صحافی کا شاگرد نکلا

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں