Names of sad hearts 268

اداس دلوں کے نام نمیرہ محسن

اداس دلوں کے نام
خاموش
تنہا
اور دل کی دیواریں پر شور
کئی آوازوں کے
اک
ہنگام میں سہما ہوا
پیچارا
تمہارا دل
اس میں جھانکنے سے ڈرتے ہو؟
عکس اپنا
دل کے خونی تالاب میں
لرزاتا ہے؟
لوگ جو کہتے ہیں
مان جاتے ہو؟
خود کو ویسا ہی جان جاتے ہو؟
ذرا سی بات ہو تو
کوئی یونہی سی بات
خود سے کلام نہیں کرتے
اپنی ہستی سے نالاں
اس انجان دل کو
سینے میں چھپے
حیران دل کو
اکھڑی سانسوں میں سمائے
کمزور بدن پر سجائے
اپنے ساتھ لئے پھرتے ہو؟
منظر بدلتے ہو
ساتھی بدلتے ہو
مگر یہ سڑک سا پتھریلا
کئی قافلوں سے ملکر بھی
آباد نہیں ہوتا
شاید کہ آج جب
تم اسکی جانب رخ کرلو
اسکے ساتھ
کچھ لمحے بتاؤ
شاید یہ
تمہارے پلٹنے کے
انتظار میں ہے
مجھے لگتا ہے
تم جب اس کو آباد کر پاو گے
خدا کی قسم!
مسکراو گے
نمیرہ محسن
جون2022

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں