If you are faithful to Muhammad, then we are yours Where is this thing? Are the tablets and pens yours 267

کی محمد سے وفا تونے تو ہم تیرے ہے یہ جہاں چیز ہے کیا لوح و قلم تیرے ہیں تحریر :عمران درانی

کی محمد سے وفا تونے تو ہم تیرے ہے
یہ جہاں چیز ہے کیا لوح و قلم تیرے ہیں
محمد صلی اللہ علیہ وسلم سے وفا کے صلے میں اللہ تعالی نے وہ سب کچھ بھی عطا کردیا جسکا تصور بھی نہیں کیا جاسکتا تھا یہ جہاں چیز ہے کیا؟ واقعی یہ جہاں کچھ بھی نہیں ہے جو اسے ملا ہے وہ اس سے بھی بھی بڑھ کر ہے لوح و قلم تیرے ہیں کوئی شک نہیں کہ آج محمد عربی صلی اللہ علیہ وسلم کی ناموس کی بات کرکے دنیا عمران خان کی متعرف ہے دنیا بھر سے بڑے بڑے فقہی نامور علماء و دانشور عمران خان کی کاوشوں پر خراج تحسین پیش کرتے نظر آرہے ہیں اور میں سب دوستوں سے صرف اتنا کہتا ہوں خلوص دل سے ایک مرتبہ ہم اپنا ناطہ محمد صلی اللہ علیہ وسلم سے جوڑ کر تو دیکھیں انکی سنتوں پر عمل کرکے تو دیکھیں انکی سیرت کو اپنا کر تو دیکھیں دنیا ہماری مٹھی میں بند ہوجائے گی دین و دنیا میں سرخروئی نصیب ہوگی عاشقان رسول کی فہرست میں ہمارا نام بھی ہوگا اگر ہم خود کو کسی جعلی پروپیگنڈے سے دور رکھ کر دیکھیں گے۔ ان کی سیرت کو اپنا کر آپ کو اپنی زات میں دوسروں کیلیے رحمدلی نظر آئے گی محبت نظر آئے گی جہاں نفرتوں کا گذر تک نہ ہو گا۔
ہم سیاست کے میدان کارزار کو دین سے الگ رکھ کر کیوں سوچتے اس میں تصور واحدانیت کا مکمل تصور کیوں نہیں داخل کرتے کامیابیاں صرف دولت کے حصول تک ہی کیوں محدود کردیتے ہیں وحدہ لاشریک کیساتھ اندرونی و بیرونی آقاؤں اور طاقتوروں کو کیونکر شریک کردیتے ہیں baggers can’tbe chooser کہاں سے آ جاتا ہے امریکہ کو وینٹی لیٹر کیسے مان لیا جاتا ہے ہمارے اسلاف کی تاریخ کا بغور جائزہ لیا جائے تو اک عالم فتح کرکے اپنے پاوں کے نیچے زیر کرنے والے راتوں کو جاگ جاگ کر اللہ سے اپنے نا سرزد زدہ گناہوں کی معافیاں کیوں مانگتے تھے تب بھی تو دنیا کی بڑی طاقتیں وجود رکھتی روم و فارس کی بڑی طاقتیں اپنا وجود رکھتی تھیں تب کیوں انکے دلوں میں انکی طاقت کا خوف نہیں ہوا کرتا تھا؟ خوف کیونکر ہوتا ہے کسی چیز کے چھن جانے کا ڈر دراصل خوف ہے اور جان سے پیاری چیز تو انسان کے پاس کوئی نہیں ہے مگر مسلمان کو موت سے کیا خوف جو ہمیشہ موت سے ملنے کیلیے تیار رہتا ہے جو موت کو اللہ سے ملاقات سمجھتا ہے ۔

آج کا انسان حیران کن طور پر مادہ پرستی کا شکار ہے اور یہ پرستش مسلمانوں میں بدرجہ اُتم سرائت کرچکی ہے اور یہی مار ہے جو آج کے مسلمان کو پڑ رہی ہے جو اسے زلت کی پستیوں میں دھکیل رہی ہے جسکا فائدہ سامراجی و استحصالی قوتیں بھرپور طریقے سے اُٹھارہی ہیں ستاون اسلامی ممالک میں صرف ایران ہی کیوں ہمیں حاکمیت کے تصور اللہ الحق کیساتھ کھڑا نظر آتا ہے معاشی پابندیوں کا سامنا اور انتہائی نامسائد حالات کے کے باوجود ایران آج بھی قائم ہے لگ بھگ چالیس سال سے ایران ان پابندیوں کو جھیل رہا ہے فقط اس ایک جملے کی بنیاد پر کہ “سپر پاور صرف اللہ ہے” ۔

لا الہ الا اللہ کی بنیاد پر قائم ہونے والا ملک پاکستان جسکا آئین واشگاف الفاظ میں حاکمیت کا تصور صرف اللہ کی زات کا پیش کرتا ہے اس ملک میں ایک حکومت کو محض اسلیئے چلتا کردیا جاتا ہے کہ اس ملک کے غیرت مند وزیراعظم عمران خان نے سپر پاور امریکہ کو اسکی اپنے خطہ میں من مانیاں کرنے کی اجازت نہ دی تھی امریکہ چاہتا تھا کہ وہ پاکستان کی خارجہ پالیسی کو خود طے کرے پاکستان کس ملک سے رابطہ رکھے اور کس ملک سے نہیں اور وہ پاکستان کو ڈکٹیٹ کرے گا اور پاکستان اپنی کوئی حیثیت یا اوقات نہیں ہوگی کہ وہ اپنی آزاد خارجہ پالیسی پر عملدرآمد کرسکے اور پھر ہم نے دیکھا کہ ہر طرف سے کئی محاز اسکے خلاف قائم ہوگئے میڈیا عدلیہ اور ادارے کھل کر اسکے خلاف کھڑے ہوگئے لالچ کے مارے اپنے ارکان بک گئے اتحادی بھی ساتھ چھوڑنے لگے جو ساتھ رہے انہوں اپنی شرائط ماننے کیلیے مجبور کیا الغرص کوئی ایسا نہ بچا جس نے اپنا اصل چہرہ نہ دکھادیا ہو مگر ایک چیز حیران کن طور دیکھنے میں آئی کہ عوام کا ایک جم غفیر عمران خان کیساتھ آ کر کھڑا ہوگیا کیونکہ وہ نہیں چاہتے تھے کہ انکی خودمختاری کو کوئی سپر ہاور چیلنج کرے۔
آج چاند رات تھی اور اورسیز پاکستانیوں کی بڑی تعداد عید کی شاہنگ چھوڑ کر بڑی تعداد میں آج بھی لندن کی سڑکوں پر عمران خان سے اظہار یکجہتی کرنے کیلیے نکلے ہوئے تھے پاکستانی پرچموں کو ہاتھوں میں تھامے ہوئے یہ پاکستانی امپورٹڈ حکومت نامنظور کے نعرے لگارہے تھے مسلسل احتجاجوں کے اس سلسلے کی آخر کوئی تو وجہ ہے ،
جیسے علامہ اقبال رحمتہ اللہ علیہ نے فرمایا
کوئی قابل ہو تو ہم شانِ کئی دیتے ہیں
ڈھُونڈنے والوں کو دنیا بھی نئی دیتے ہیں

حرف آخر پاکستانی عوام غیرت مند ہیں۔
عمران درانی

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں