Orphaned nephew, poor uncle in the face of disgrace 229

جائیداد کے لالچ میں چچا کا خون سفید ، جھوٹی اور من گھرٹ FIr کروا دی یتیم سگی بھتیجی رسوا زمانے کے سامنے کمبخت چچا

سیالکوٹ کامران سلہری (کوٹلی لوہاراں نامہ نگار کے مطابق)

سیالکوٹ تھانہ کوٹلی لوہاراں کے متعلقہ گاؤں رحمتاں آباد سابقہ بدیاں وہاں ایک دلخراش داستان سامنے آئی یتیم عطیہ کی زبانی عورت ہونا بھی ایک گناہ ہیں جب بہن بیٹیوں کو جائیداد میں حصہ نہ دے۔ میری عمر تقریبا 12۔13 سال تھی جب میں یتیم ہو گئ میرے باپ کو بے دردی سے قتل کر دیا گیا وجہ پولیس کی مدد کی تھی 5 بہن بھائی تھے ماں نے باپ بن کر محنت مزدوری کر کے ہماری پروش کرنے لگی اور جائیداد کا حصہ خاندانی تقسیم جس کو بولتے ہیں 40 سال پہلے سے ہو چکا تھا اور پچھلے 40 سال سے ہم قبضہ بھی تھے اور ہمیں وہ جگہ دی جہاں راستہ بھی نہیں جاتا تھا خیر ہماری ماں نے درگزر کیا وقت گزرتا گیا اور خدا نے چاہا ہماری زمین راستے پر آگئی اور ہماری زمین کی قیمت آج کے دور میں کروڑوں کی بن گئی لیکن ہمارا چچا اور اس کے بیٹے لالچ میں آ گئے اور ہماری زمین کو ہتھیانے کی کوشش کرنے لگے یہ زمین ہماری ہے ہماری غریبی کی وجہ سے کسی نے ساتھ نہ دیا بلکہ سب نے میرے چچا اور میرے چچا کے بیٹوں کا ساتھ دے رکھا ہیں اور مل کر ہماری زمین ہتھیانے کی کوشش کر رہے ہیں جن کا ساتھ نون لیگ کا جنرل کونسلر اور وائس چیئرمین میرے چچا کے بیٹے کی پشت پناہی کر رہے ہیں اور ہم کو آئے روز جان سے مارنے کی دھمکی دیتے رہتے ہیں جب ہم نے ماہرے قانون دان سے مشورہ کیا تو انہوں نے ہمیں تقسیم کا دعوی کرنے کا کہا میں نے فی الفور اپنی والدہ کے ساتھ مشورہ کر کے فی الفور تقسیم کا دعوی اور سٹے لے رکھا ہے میری اہل علاقہ سے التماس ہے ہماری جگہ کو کوئی خریدنے کی کوشش نہ کرے اور نہ ہی ہمارے چچا کے بیٹوں کے ساتھ کوئی بھی پیسوں کا لین دین کرے زمین کی بنا پر ہمارا ارباب اختیارت سے مطالبہ ہے کے ہم یتیموں کا حق ظالموں سے دلایا جائے۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں